مصیبت پر جو شخص صبر کرے اور خداوند قدوس سے اجر مانگے اس کا ثواب
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , عمر بن سعید بن ابوحسین , عمروبن شعیب
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَنْبَأَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ شُعَيْبٍ کَتَبَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ يُعَزِّيهِ بِابْنٍ لَهُ هَلَکَ وَذَکَرَ فِي کِتَابِهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ يُحَدِّثُ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَرْضَی لِعَبْدِهِ الْمُؤْمِنِ إِذَا ذَهَبَ بِصَفِيِّهِ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ فَصَبَرَ وَاحْتَسَبَ وَقَالَ مَا أُمِرَ بِهِ بِثَوَابٍ دُونَ الْجَنَّةِ
سوید بن نصر، عبد اللہ، عمر بن سعید بن ابوحسین، عمروبن شعیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عبدالرحمن کو ان کے لڑکے کی وفات پر تعزیتی خط لکھا اور اس خط میں لکھا تھا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ہے کہ انہوں نے اپنے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے رضامند نہیں ہوتا کسی اجر و ثواب سے جب اس بندہ کے بچہ کو لے جاتا ہے اور وہ بندہ صبر کرتا ہے اور اجر و ثواب مانگتا ہے علاوہ جنت کے۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘There is no Muslim, three of whose children die before reaching puberty, but Allah will admit him to Paradise by virtue of His mercy towards them.” (Sahih)