گرم پانی سے غسل سے متعلق
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , یزید بن ابوحبیب , ابوحسن , ام قیس بنت محصن , ام قیس
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مَوْلَی أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ قَالَتْ تُوُفِّيَ ابْنِي فَجَزِعْتُ عَلَيْهِ فَقُلْتُ لِلَّذِي يَغْسِلُهُ لَا تَغْسِلْ ابْنِي بِالْمَائِ الْبَارِدِ فَتَقْتُلَهُ فَانْطَلَقَ عُکَّاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِقَوْلِهَا فَتَبَسَّمَ ثُمَّ قَالَ مَا قَالَتْ طَالَ عُمْرُهَا فَلَا نَعْلَمُ امْرَأَةً عَمِرَتْ مَا عَمِرَتْ
قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابوحبیب، ابوحسن، ام قیس بنت محصن، ام قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میرے لڑکے کی وفات ہوگئی میں اس پر رونے لگ گئی تو میں نے اس شخص سے کہا کہ جو غسل دیا کرتا تھا کہ تم میرے لڑکے کو ٹھنڈے پانی سے غسل نہ دو اور تم اس کو نہ مار ڈالو (مراد ٹھنڈے پانی سے غسل نہ دو) یہ بات سن کر حضرت عکاشہ بن محصن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے ام قیس کا قول بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسکرائے اور فرمایا کہ ام قیس نے کیا کہا اس کی زندگی دراز ہو پھر ہم کو اس بات کا علم نہیں کہ کس خاتون کی عمر حضرت ام قیس کی عمر کے برابر ہوئی ہو بوجہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا فرمانے کے۔
It was narrated from Umm ‘Atiyyah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم nf said concerning the washing of his daughter: “Start on the right and the parts that were washed in Wudd’.” (Sahih)