سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1892

میت کو سات سے زیادہ مرتبہ غسل دینا

راوی: قتیبہ , حماد , ایوب , محمد , ام عطیة

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَتْ إِحْدَی بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکِ إِنْ رَأَيْتُنَّ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ کَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَی إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ

قتیبہ، حماد، ایوب، محمد، ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی کی وفات ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو غسل دینے کے لئے حکم دیا تو فرمایا غسل دو تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زیادہ (اگر تم مناسب دیکھو میں نے کہا کہ طاق مرتبہ؟ فرمایا جی ہاں) اور آخر میں کافور یا کوئی چیز کافور جیسی شریک کرو۔ جس وقت غسل دے چکو تو تم مجھ کو اطلاع دینا۔ جس وقت ہم لوگ غسل سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی گئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا تہہ بند دے دیا اور فرمایا کہ یہ ان کے جسم پر لپیٹ دو۔

It was narrated that Umm ‘Atiyyah said: “A daughter of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : died and he told us to wash her. He said: ‘Three times, or five, or seven, or more than that, if you think that (is necessary).’ I said: ‘An odd number?’ He said: ‘Yes, and put camphor, or some camphor, in (the water) the last time. And when you have finished, inform me.’ So when we finished, we informed him, and then gave us his waist-wrap and said: ‘Shroud her in it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں