سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 926

نماز میں سلام کا جواب دینا

راوی: حسین بن عیسی , جعفر , بن عون , ہشام , بن سعد , نافع

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَی الْخُرَاسَانِيُّ الدَّامِغَانِيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی قُبَائَ يُصَلِّي فِيهِ قَالَ فَجَائَتْهُ الْأَنْصَارُ فَسَلَّمُوا عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي قَالَ فَقُلْتُ لِبِلَالٍ کَيْفَ رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ حِينَ کَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي قَالَ يَقُولُ هَکَذَا وَبَسَطَ کَفَّهُ وَبَسَطَ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ کَفَّهُ وَجَعَلَ بَطْنَهُ أَسْفَلَ وَجَعَلَ ظَهْرَهُ إِلَی فَوْقٍ

حسین بن عیسی، جعفر، بن عون، ہشام، بن سعد، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد قباء میں نماز پڑھنے کے لئے تشریف لے گئے۔ انصار آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز کی حالت میں سلام کیا۔ میں نے بلال سے پوچھا۔ کہ حالت نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیسے سلام کا جواب دیتے تھے؟ انہوں نے کہا اس طرح! اور جعفر بن عون نے بتلایا اس طرح کہ ہاتھ کو پھیلایا اور ہتھیلی نیچے کی جانب کی اور پشت کی طرف۔

Narrated Abdullah ibn Umar:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) went to Quba to offer prayer. Then the Ansar (the Helpers) came to him and gave him a salutation while he was engaged in prayer.
I asked Bilal: How did you find the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) responding to them when they gave him a salutation while he was engaged in prayer. He replied: In this way, and Ja'far ibn Awn demonstrated by spreading his palm, and keeping its inner side below and its back side above.

یہ حدیث شیئر کریں