آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا اور ٹھنڈا مشرورب بہت پسند تھا
راوی:
وعن الزهري عن عروة عن عائشة قالت : كان أحب الشراب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الحلو البارد . رواه الترمذي وقال : والصحيح ما روي عن الزهري عن النبي صلى الله عليه وسلم مرسلا
اور حضرت زہری، حضرت عروہ سے اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک پینے کی چیزوں میں ٹھنڈی میٹھی چیز بہت زیادہ پسندیدہ تھ، اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ روایت صحیح ہے جو بحوالہ زہری آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بطریق ارسال نقل کی گئی ہے ۔"
تشریح
" میٹھی چیز " سے عموم مراد ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر میٹھا مشروب بہت زیادہ پسند تھا، خواہ وہ میٹھا پانی ہوتا تھا یا میٹھا دودھ، اور خواہ شہد وغیرہ کا شربت ! اس وضاحت سے اس حدیث اور ان دونوں حدیثوں کے درمیان مطابقت و یکسانیت پیدا ہو جاتی ہے، جن میں سے ایک میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پینے کی چیزوں میں دودھ سب سے زیادہ پسند تھا اور دوسری روایت میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پینے کی چیزوں میں شہد سب سے زیادہ پسند تھا۔
" وہ روایت صحیح ہے الخ " کا مطلب یہ ہے کہ زہری نے اس روایت کو دو طریق سے نقل کیا ہے ایک تو مسند یعنی سند کے ساتھ جس طرح اوپر نقل کی گئی ہے کہ عن الزہری عن عروہ عن عائشۃ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ الخ۔ اور دوسرے مرسل یعنی بغیر سند کے ذکر کیا ہے اس طرح کہ اس میں انہوں نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ذکر نہیں کیا ہے بلکہ عبارت کے ظاہری مفہوم سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عروہ کا ذکر بھی نہیں کیا ہے، کیونکہ زہری خود بھی تابعی ہیں اگرچہ صغیر تابعی ہیں، لہٰذا ترمذی کہتے ہیں کہ زہری کی روایت بطریق ارسال ہم تک پہنچی ہے اس کے سلسلہ سند میں جن راویوں کا ذکر ہے وہ حدیث کی اصطلاح میں قوی تر اور ضابطہ تر ہیں، بخلاف اس روایت کے سلسلہ سند کے جو متصل ہے اس کے بعض راوی ضعیف ہیں ۔