ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , عبدالرحمان بن قاسم , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ لِلْعِتْقِ فَاشْتَرَطُوا وَلَائَهَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ وَأُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمٌ فَقَالُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ وَخُيِّرَتْ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَکَانَ زَوْجُهَا حُرًّا قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ سَأَلْتُهُ عَنْ زَوْجِهَا فَقَالَ لَا أَدْرِي
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عبدالرحمن بن قاسم، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے بریرہ کو آزاد کرنے کے لئے خریدنے کا ارادہ کیا تو اس کے مالکوں نے اس کے ولاء کی شرط رکھی سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس کو خرید اور آزاد کر کیونکہ ولاء کا حق اسی کو ہے جس نے آزاد کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گوشت ہدیہ کیا گیا تو صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے کہا کہ یہ بریرہ پر صدقہ کیا گیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ اس کے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے اور اس کو خیار دیا گیا عبدالرحمن نے کہا : خاوند آزاد تھا۔ شعبہ نے کہا پھر میں نے عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کے خاوند کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا : میں نہیں جانتا۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported: She wanted to buy Barira with a view to emancipating her. They (the sellers) laid down the condition that the right of inheritance would vest (with them). She (Hadrat 'A'isha) made a mention of that to Allah's Messenger (may peace be upon him), whereupon he said: Buy her and emancipate her for the right of inheritance vests with one who emancipates. Allah's Messenger (may peace be upon him) was given meat as gift. They (his Companions) said to Allah's Apostle (may peace be upon him): This was given as charity to Barira, whereupon he said: That is charity for her but gift for us. And she was given option (to retain her matrimonial alliance or to break it). Abd al-Rahman said: Her husband was a free man. Shu'ba said: I then asked him (one of the narrators) about Barira's husband (whether he had been a free mart or a slave), whereupon he said: I do not know.