جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1015

جنازے رکھنے سے پہلے بیٹھنا

راوی: محمد بن بشار , صفوان بن عیسی , بشر بن رافع , عبدللہ بن سلیمان , ابن جادہ , ابی امیہ , عبادہ بن صامت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی عَنْ بِشْرِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اتَّبَعَ الْجَنَازَةَ لَمْ يَقْعُدْ حَتَّی تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ فَعَرَضَ لَهُ حَبْرٌ فَقَالَ هَکَذَا نَصْنَعُ يَا مُحَمَّدُ قَالَ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ خَالِفُوهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَبِشْرُ بْنُ رَافِعٍ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ

محمد بن بشار، صفوان بن عیسی، بشر بن رافع، عبدللہ بن سلیمان بن نجادہ، ابی امیہ، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کسی جنازہ میں تشریف لے جاتے تو اس قبر میں اتارنے تک بیٹھتے نہیں تھے پس یہودیوں کا ایک عالم آیا تو اس نے کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم بھی اسی طرح کرتے ہیں اس پر آپ بیٹھ گئے اور آپ نے فرمایا ان کی مخالفت کرو۔ امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے اور بشر بن رافع حدیث میں قوی نہیں۔

Sayyidina Ubadah ibn Samit (RA) reported that when Allah’s Messenger (SAW) accompanied a funeral, he did not sit down till the body was lowered into the grave. A Jewish priest met him and said, “This is what we do, 0 Muhammad!” So, Allah’s Messenger (SAW) sat down, saying, “Contradict them.”

[Abu Dawud 3176, Ibn e Majah 1545]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں