جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1016

مصیبت پر صبر کی فضیلت

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , حماد بن سلمہ , ابوسنان

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سِنَانٍ قَالَ دَفَنْتُ ابْنِي سِنَانًا وَأَبُو طَلْحَةَ الْخَوْلَانِيُّ جَالِسٌ عَلَی شَفِيرِ الْقَبْرِ فَلَمَّا أَرَدْتُ الْخُرُوجَ أَخَذَ بِيَدِي فَقَالَ أَلَا أُبَشِّرُکَ يَا أَبَا سِنَانٍ قُلْتُ بَلَی فَقَالَ حَدَّثَنِي الضَّحَّاکُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَرْزَبٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا مَاتَ وَلَدُ الْعَبْدِ قَالَ اللَّهُ لِمَلَائِکَتِهِ قَبَضْتُمْ وَلَدَ عَبْدِي فَيَقُولُونَ نَعَمْ فَيَقُولُ قَبَضْتُمْ ثَمَرَةَ فُؤَادِهِ فَيَقُولُونَ نَعَمْ فَيَقُولُ مَاذَا قَالَ عَبْدِي فَيَقُولُونَ حَمِدَکَ وَاسْتَرْجَعَ فَيَقُولُ اللَّهُ ابْنُوا لِعَبْدِي بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ وَسَمُّوهُ بَيْتَ الْحَمْدِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، حماد بن سلمہ، حضرت ابوسنان سے روایت ہے کہ میں نے اپنے بیٹے سنان کو دفن کیا تو ابوطلحہ خولانی قبر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے۔ میں جب باہر آنے لگا تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا اے ابوسنان کیا میں تمہیں خوشخبری نہ سناؤں میں نے کہا کیوں نہیں فرمایا ضحاک بن عبدالرحمن بن عرزب، ابوموسی اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کسی آدمی کا بچہ فوت ہو جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتا ہے کہ کیا تم نے میرے بندے کے بیٹے روح قبض کی؟ عرض کرتے ہیں ہاں اللہ فرماتا ہے کہ تم نے اس کے دل کا پھل (ٹکڑا) قبض کیا؟ وہ عرض کرتے ہیں جی ہاں۔ پھر اللہ تعالیٰ پوچھتے ہیں میرے بندے نے کیا کہا فرشتے عرض کرتے ہیں اس نے تیری تعریف کی اور إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ پڑھا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے بندے کے لئے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کا نام بیت الحمد کا گھر (رکھو) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Abu Sinan said that he buried his son, Sinan, Meanwhile, Abu Talhah Khawlani was sitting at the edge of a grave. When they were departthg, he held him by the hand and said, “Shall I not give you the good news, 0 Abu Sinan?” He said “Certainly!” So he narrated that Dahhak ibn Abdur Rahman ibn Arzab reported to him on the authority of Abu Musa Ash’ari that Allah’s Messenger (SAW) said: When someone’s son dies, Allah asks the angels, “Did you take away the son of My slave?” They say, “Yes.” He asks, Did you take away the fruit of his heart?” They say, ‘:Yes.”. So, He asks, “What did My slave say?” They say, “He praised you and said (We belong to Allah and to Him is our return).” So, Allah says, “Build for My slave a house in Paradise and name it Bayt ul-Hamd (House of Praise).”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں