سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 104

کنیز کو آزاد کرکے اس سے شادی کرنے کی فضیلت۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ الْهَمْدَانِيِّ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ الشَّعْبِيِّ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ فَقَالَ يَا أَبَا عَمْرٍو إِنَّ مَنْ قِبَلَنَا مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ يَقُولُونَ فِي الرَّجُلِ إِذَا أَعْتَقَ أَمَتَهُ ثُمَّ تَزَوَّجَهَا فَهُوَ كَالرَّاكِبِ بَدَنَتَهُ فَقَالَ الشَّعْبِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمَنَ بِنَبِيِّهِ ثُمَّ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآمَنَ بِهِ وَاتَّبَعَهُ وَعَبْدٌ مَمْلُوكٌ أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ فَلَهُ أَجْرَانِ وَرَجُلٌ كَانَتْ لَهُ أَمَةٌ فَغَذَّاهَا فَأَحْسَنَ غِذَاءَهَا وَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ تَأْدِيبَهَا فَأَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَلَهُ أَجْرَانِ ثُمَّ قَالَ لِلرَّجُلِ خُذْ هَذَا الْحَدِيثَ بِغَيْرِ شَيْءٍ فَقَدْ كَانَ يُرْحَلُ فِيمَا دُونَ هَذَا إِلَى الْمَدِينَةِ قَالَ هُشَيْمٌ أَفَادُونِي بِالْبَصْرَةِ فَأَتَيْتُهُ فَسَأَلْتُهُ عَنْهُ أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ

صالح بن صالح بیان کرتے ہیں میں شعبی کے پاس موجود تھا کہ ان کے پاس ایک خراسان سے تعلق رکھنے والا ایک شخص آیا اور بولا اے ابوعمرو ہمارے ہاں خراسان جو شخص اپنی کنیز کو آزاد کرکے اس کے ساتھ شادی کرلے اس کے بارے میں لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ قربانی کے جانور پر سوار ہونے کے مترادف ہے شعبی نے جواب دیا مجھے حضرت ابوموسی رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے حضرت ابوبردہ نے اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنایاہے تین طرح کے لوگوں کو دوگنا اجر دیا جائے گا ایک وہ شخص جو اہل کتاب سے تعلق رکھتا ہو اور اپنے نبی پر ایمان لایاہو پھر اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ نصیب ہواہو اور وہ آپ پر ایمان لا کر آپ کی پیروی کرے ۔ دوسرا وہ غلام جو اللہ کا حق ادا کرے اور اپنے آقاکاحق ادا کرے اس کو دوگنا اجر ملے گا۔ اور تیسرا وہ شخص جس کے پاس کوئی کنیز ہو وہ اسے اچھی خوراک فراہم کرے اور اس کی اچھی طرح سے تعلیم وتربیت کرے پھر اسے آزاد کرکے اس کے ساتھ شادی کرلے تو اسے دوگنا اجر ملے گا۔ پھر شعبی نے اس شخص سے کہا کسی معاوضے کے بغیر تم یہ حدیث حاصل کرو پہلے اس سے کم درجے کی حدیث کے لئے مدینہ منورہ کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ ہشیم بیان کرتے ہیں بصرہ میں مجھے اس بات کا پتا چلا کہ تو میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے یعنی صالح سے اس روایت کے بارے میں دریافت کیا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں