سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1963

حد زنا میں جو شخص پتھروں سے مارا جائے اس پر نماز جنازہ پڑھنا

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد , ہشام , یحیی بن ابوکثیر , ابوقلابة , ابومہلب , عمران بن حصین

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي زَنَيْتُ وَهِيَ حُبْلَی فَدَفَعَهَا إِلَی وَلِيِّهَا فَقَالَ أَحْسِنْ إِلَيْهَا فَإِذَا وَضَعَتْ فَأْتِنِي بِهَا فَلَمَّا وَضَعَتْ جَائَ بِهَا فَأَمَرَ بِهَا فَشُکَّتْ عَلَيْهَا ثِيَابُهَا ثُمَّ رَجَمَهَا ثُمَّ صَلَّی عَلَيْهَا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَتُصَلِّي عَلَيْهَا وَقَدْ زَنَتْ فَقَالَ لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ قُسِمَتْ بَيْنَ سَبْعِينَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَوَسِعَتْهُمْ وَهَلْ وَجَدْتَ تَوْبَةً أَفْضَلَ مِنْ أَنْ جَادَتْ بِنَفْسِهَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

اسماعیل بن مسعود، خالد، ہشام، یحیی بن ابوکثیر، ابوقلابة، ابومہلب، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک خاتون ایک روز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا میں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے۔ وہ خاتون اس وقت حاملہ تھی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو وارث (سر پر ست) کے سپرد کر دیا اور فرمایا اس کو اچھی طرح سے رکھو جب ولادت ہوجائے تو اس کو میرے پاس لے آنا جس وقت اس خاتون کے ہاں ولادت ہوگئی تو اس کو خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر کیا گیا۔ اس خاتون نے اپنے کپڑے اپنے اوپر لپیٹ لئے (کانٹوں سے) تاکہ جب سنگسار کیا جائے تو نہ کھلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس خاتون کو پتھروں سے ہلاک کرا دیا۔ پھر نماز پڑھی۔ عمر نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر نماز پڑھتے ہیں اور اس نے زنا کا ارتکاب کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس خاتون نے ایسی توبہ کی کہ اگر مدینہ منورہ کے ستر آدمیوں پر وہ توبہ تقسیم کر دی جائے تو البتہ ان سب پر وہ کافی ہو اور کیا (کوئی) اس سے بہتر توبہ ہوگی کہ اس نے اپنی جان کو دے ڈالا اللہ تعالیٰ کے لیے۔

It was narrated that Zaid bin Khalid said: “A man died at Khaibar and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Pray for your companion; he stole from the spoils war.’ We inspected his luggage and found some of the beads of the Jews that were not even worth two Dirhams.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں