آدمی کا اپنے بھائی اور اسکے نرخ پر نرخ اور دھوکہ دینے اور تھنوں میں دودھ روکنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: عبیداللہ بن معاذ عنبری , شعبہ , عدی , ابن ثابت , ابی حازم , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ التَّلَقِّي لِلرُّکْبَانِ وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَأَنْ تَسْأَلَ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا وَعَنْ النَّجْشِ وَالتَّصْرِيَةِ وَأَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ
عبیداللہ بن معاذ عنبری، شعبہ، عدی، ابن ثابت، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قافلہ سے ملنے سے اور شہری کو دیہاتی کا مال بیچنے سے اور سوکن کا اپنی بہن کی طلاق چاہنے سے جوش دلانے سے اور دودھ چھوڑنے سے اور یہ کہ آدمی اپنے بھائی کے نرخ پر نرخ کرے ان سب باتوں سے منع فرمایا۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the (people) meeting the caravan (for entering into business transaction with them), and the selling of goods by a townsman on behalf of a man of the desert, and seeking by a woman the divorce of her sister (from her husband), and outbidding (against one another), and tying up the udders (of animals), and buying of (things) in opposition to one's brother.