نماز جنازہ کی کیفیت اور میت کے لئے شفاعت کرنا
راوی: ابوکریب , عبداللہ بن مبارک , یونس , محمد بن اسحاق , یزید بن ابی حبیب , مرثد بن عبداللہ یزنی
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَيُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ قَالَ کَانَ مَالِکُ بْنُ هُبَيْرَةَ إِذَا صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ فَتَقَالَّ النَّاسَ عَلَيْهَا جَزَّأَهُمْ ثَلَاثَةَ أَجْزَائٍ ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی عَلَيْهِ ثَلَاثَةُ صُفُوفٍ فَقَدْ أَوْجَبَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ حَبِيبَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَمَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ مَالِکِ بْنِ هُبَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ هَکَذَا رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ وَرَوَی إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ هَذَا الْحَدِيثَ وَأَدْخَلَ بَيْنَ مَرْثَدٍ وَمَالِکِ بْنِ هُبَيْرَةَ رَجُلًا وَرِوَايَةُ هَؤُلَائِ أَصَحُّ عِنْدَنَا
ابوکریب، عبداللہ بن مبارک، یونس، محمد بن اسحاق، یزید بن ابی حبیب، حضرت مرثد بن عبداللہ یزنی سے روایت ہے کہ مالک بن ہیبرہ جب نماز جنازہ پڑھتے اور لوگ کم ہوتے ہیں تو انہیں تین صفوں میں تقسیم کر دیتے۔ پھر فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس میت پر تین صفوں نے نماز پڑھی اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔ اس باب میں حضرت عائشہ، ام حبیبہ، ابوہریرہ، اور میمونہ سے بھی روایت ہے۔ امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ حدیث مالک بن ہبیرہ حسن صحیح ہے کئی راوی ابواسحاق سے اسی طرح روایت کرتے ہیں کہ ابراہیم بن سعر بھی محمد بن اسحاق سے یہ حدیث روایت کرتے ہیں اور مرثد اور مالک بن ہبیرہ کے درمیان ایک اور آدمی کا ذکر کرتے ہیں ہمارے نزدیک پہلی روایت زیادہ صحیح ہے۔
Marthad ibn Abdullah Yazani reported that when Maalik ibn Hubayrah (RA) led the funeral salah and there were few people, he arranged them into three rows. He said that Allah’s Messenger had said, “He over whom three rows (of men) prayed, Paradise is assured to him.”
[Ahmed16724, Abu Dawud 3166, Ibn e Majah 1490]