نماز جنازہ کی کیفیت اور میت کے لئے شفاعت کرنا
راوی: ابن ابی عمر , عبدالوہاب , ایوب , احمد بن منیع , علی بن حجر , اسماعیل بن ابراہیم , ایوب , ابوقلابہ , عائشہ
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ أَيُّوبَ و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيعٍ کَانَ لِعَائِشَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمُوتُ أَحَدٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَتُصَلِّي عَلَيْهِ أُمَّةٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَبْلُغُونَ أَنْ يَکُونُوا مِائَةً فَيَشْفَعُوا لَهُ إِلَّا شُفِّعُوا فِيهِ و قَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ فِي حَدِيثِهِ مِائَةٌ فَمَا فَوْقَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ أَوْقَفَهُ بَعْضُهُمْ وَلَمْ يَرْفَعْهُ
ابن ابی عمر، عبدالوہاب، ایوب، احمد بن منیع، علی بن حجر، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، ابوقلابہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمانوں میں سے کوئی شخص ایسا نہیں جس کی موت کے بعد نماز جنازہ میں مسلمانوں کی ایک جماعت جس کی تعداد سو تک ہو وہ سب اس کے لئے شفاعت کریں اور ان کی شفاعت قبول نہ کی جائے۔ علی اپنی نقل کردہ وہ حدیث میں کہتے ہیں کہ ان کی تعداد سویا اس سے زیادہ ہو امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ حدیث عائشہ حسن صحیح ہے بعض راوی اسے موقوفاً روایت کرتے ہیں۔
Sayyidah Ayshah (RA) narrated that the Prophet (SAW) said, ‘There is none among the Muslims who dies and a section of the Muslims numbering up to a hundred pray over him and intercede for him, without their intercession being accepted.” And Sayyidina Ali narrated in his hadith that their number is hundred or more than that.
[Ahmed24182, Muslim 947, Nisai 1987]
——————————————————————————–