مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 266

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کُرتے میں گریبان کس جگہ تھا

راوی:

وعن معاوية بن قرة عن أبيه قال : أتيت النبي صلى الله عليه وسلم في رهط من مزينة فبايعوه وإنه لمطلق الأزرار فأدخلت يدي في جيب قميصه فمسست الخاتم . رواه أبو داود

اور حضرت معاویہ بن قرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ (ایک دن ) میں نے مزینہ قوم کی ایک جماعت کے ساتھ (جو اسلام قبول کرنے آئی تھی ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا چنانچہ اس جماعت کے لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے (اسلام پر بیعت کی، اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم (اپنے کرتے کی ) گھنڈیاں کھولے ہوئے بیٹھے تھے، میں نے (موقع غنیمت جانا اور حصول برکت و سعادت کے لئے ) اپنا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کرتے کے گریبان میں ڈال کر مہر نبوت پر ہاتھ پھیر لیا ۔" (ابوداؤد )

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کرتے کا گریبان سینہ مبارک پر تھا، چنانچہ اس پر بہت حدیثیں دلالت کرتی ہیں، اسی لئے شیخ جلال الدین سیوطی نے لکھا ہے کہ بعض لوگ جو علم سنت سے بے بہرہ ہیں یہ خیال رکھتے ہیں کرتے کا گریبان سینہ پر رکھنا بدعت ہے یہ قول قطعا بے بنیاد اور بالکل باطل ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں