بائع اور مشتری کے لئے خیار مجلس کے ثبوت کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا تَبَايَعَ الرَّجُلَانِ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا وَکَانَا جَمِيعًا أَوْ يُخَيِّرُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَإِنْ خَيَّرَ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَتَبَايَعَا عَلَی ذَلِکِ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ وَإِنْ تَفَرَّقَا بَعْدَ أَنْ تَبَايَعَا وَلَمْ يَتْرُکْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا الْبَيْعَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب دو آدمی بیع کرتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کو خیار مجلس ہے جب تک جدا نہ ہوں اس حال میں کہ وہ دونوں اکٹھے تھے یا ان میں سے ایک دوسرے کو اختیار دے دے اگر ان میں سے ایک نے دوسرے کو اختیار دے دیا اور ان دونوں نے اس پر بیع کرلی تو اب بیع واجب ہوگئی اور اگر وہ بیع کے بعد ایک دوسرے سے جدا ہو گئے اور ان میں کسی نے بیع کو فسخ نہ کیا تو بھی بیع لازم ہو گئی۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with thcm) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When two persons enter into a transaction, each of them has the right to annul it so long as they are not separated and are together (at the place of transaction) ; or if one gives the other the right (to annul the transaction) But if one gives the other the option, the transaction is made on this condition (i. e. one has the right to annul the transaction), it becomes binding. And if they are separated after they have made the bargain and none of them annulled it, even then the transaction is binding.