جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1050

قبرستان جانے کی دعا

راوی: ابوکریب , محمد بن صلت , ابی کدینہ , قابوس , ابی ظبیان , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ أَبِي کُدَيْنَةَ عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ الْمَدِينَةِ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَکُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو کُدَيْنَةَ اسْمُهُ يَحْيَی بْنُ الْمُهَلَّبِ وَأَبُو ظَبْيَانَ اسْمُهُ حُصَيْنُ بْنُ جُنْدُبٍ

ابوکریب، محمد بن صلت، ابی کدینہ، قابوس، ابی ظبیان، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ طیبہ کے قبرستان سے گزرے تو قبروں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا (السَّلَامُ عَلَيْکُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَکُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ) (ترجمہ) اے قبر والو تم پر سلام ہو اللہ تعالیٰ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے تم ہم سے پہلے پہنچتے ہو اور ہم بھی تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔ اس باب میں حضرت بریدہ اور عائشہ سے بھی روایت ہے یہ حدیث حسن غریب ہے ابوکدینہ کا نام یحیی بن مہلب ہے اور ابوظبیان کا نام حصین بن جندب ہے۔

Sayyindina lbn Abbas narrated that Allah’s Messenger — passed by some graves of Madinah. He turned his face towards them, and said: Peace be on you, O people of the grave! May Allah forgive us and you. You have gone before us and we are to follow.

یہ حدیث شیئر کریں