جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1059

جس کا بیٹا فوت ہوجائے اس کا ثواب

راوی: نصر بن علی , ابوخطاب , زیاد بن یحیی بصری , ابن عباس

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَأَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ بَارِقٍ الْحَنَفِيُّ قَال سَمِعْتُ جَدِّي أَبَا أُمِّي سِمَاکَ بْنَ الْوَلِيدِ الْحَنَفِيَّ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَ لَهُ فَرَطَانِ مِنْ أُمَّتِي أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِمَا الْجَنَّةَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ کَانَ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ وَمَنْ کَانَ لَهُ فَرَطٌ يَا مُوَفَّقَةُ قَالَتْ فَمَنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ فَأَنَا فَرَطُ أُمَّتِي لَنْ يُصَابُوا بِمِثْلِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ بَارِقٍ وَقَدْ رَوَی عَنْهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ

نصر بن علی، ابوخطاب، زیاد بن یحیی بصری، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ میری امت میں سے جس کے دو بیٹے فوت ہوئے اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا حضرت عائشدہ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں جس کا ایک بیٹا فوت ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک بھی کافی ہے اے نیک عورت پھر عرض کیا میں اپنی امت کا فرد ہوں میری امت کے لئے کیسی کی جدائی کی تکلیف میری جدائی کی تکلیف سے زیادہ نہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف عبدربہ بن بارق کی روایت سے جانتے ہیں ان سے کئی آئمہ حدیث روایت کرتے ہیں۔

Sayyidina lbn Abbas (RA) reported having heard from Allah’s Messenger (SAW) If anyone of my Ummah has two children who precede him then Allah will admit him to Paradise because of them.” So, Sayyidah Ayshah (RA) asked him, “What of one of your ummah who has one child who precedes him?” He said, “And, he who has one child who precedes him, O fortunate one!” She asked, “What of one who has no child to precede him from your ummah?” He said, “I am the farat of my ummah who have never been afflicted aslike (suffering loss of) me.”

[Ahmed3098]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں