جس جگہ فرض پڑھے ہوں اس جگہ نفل نہ پڑھے
راوی: عبدالوہاب , بن نجدہ , اشعث بن شعبہ , منہال بن خلیفہ , ارزق بن قیس
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ شُعْبَةَ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ خَلِيفَةَ عَنْ الْأَزْرَقِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ صَلَّی بِنَا إِمَامٌ لَنَا يُکْنَی أَبَا رِمْثَةَ فَقَالَ صَلَّيْتُ هَذِهِ الصَّلَاةَ أَوْ مِثْلَ هَذِهِ الصَّلَاةِ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ يَقُومَانِ فِي الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ عَنْ يَمِينِهِ وَکَانَ رَجُلٌ قَدْ شَهِدَ التَّکْبِيرَةَ الْأُولَی مِنْ الصَّلَاةِ فَصَلَّی نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ سَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ حَتَّی رَأَيْنَا بَيَاضَ خَدَّيْهِ ثُمَّ انْفَتَلَ کَانْفِتَالِ أَبِي رِمْثَةَ يَعْنِي نَفْسَهُ فَقَامَ الرَّجُلُ الَّذِي أَدْرَکَ مَعَهُ التَّکْبِيرَةَ الْأُولَی مِنْ الصَّلَاةِ يَشْفَعُ فَوَثَبَ إِلَيْهِ عُمَرُ فَأَخَذَ بِمَنْکِبِهِ فَهَزَّهُ ثُمَّ قَالَ اجْلِسْ فَإِنَّهُ لَمْ يُهْلِکْ أَهْلَ الْکِتَابِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَکُنْ بَيْنَ صَلَوَاتِهِمْ فَصْلٌ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَصَرَهُ فَقَالَ أَصَابَ اللَّهُ بِکَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ قِيلَ أَبُو أُمَيَّةَ مَکَانَ أَبِي رِمْثَةَ
عبدالوہاب بن نجدہ، اشعث بن شعبہ، منہال بن خلیفہ، حضرت ارزق بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمارے امام نے ہم کو نماز پڑھائی جن کا نام ابورمثہ تھا انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ میں نے یہی نماز (یا یہ کہ ایسی ہی نماز) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پڑھی تھی انہوں نے مزید کہا کہ ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما پہلی صف میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے داہنی جانب کھڑے تھے اور ایک شخص اور تھا جس نے تکبیر اولی پائی تھی جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ چکے تو تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے داہنی اور بائیں طرف سلام پھیرا یہاں تک کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخساروں کی سفیدی دیکھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے جس طرح ابورمثہ (یعنی میں) کھڑا ہوا اس کے بعد وہ شخص جس نے تکبیر اولیٰ پائی تھی کھڑا ہو کر دوگانہ پڑھنے لگا یہ دیکھ کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طرف جھپٹے اور اس کو جھنجوڑ ڈالا اور کہا بیٹھ جا، کیونکہ اہل کتاب اسی لئے برباد ہوئے کہ انہوں نے ایک نماز کو دوسری نماز سے الگ نہ کیا (یہ سن کر) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نگاہ اٹھائی اور فرمایا اے خطاب کے بیٹے: اللہ نے تجھے ٹھیک بات کہنے کی توفیق عطاء فرمائی۔
Narrated Al-Azraq ibn Qays:
An imam of ours, whose kunyah (surname) was AbuRimthah, led us in prayer and said: I prayed this prayer, or one like it, with the Prophet (peace_be_upon_him). AbuBakr and Umar were standing in the front row on his right and there was a man who had been present at the first takbir in the prayer. The Prophet of Allah (peace_be_upon_him) offered the prayer, then gave the salutation to his right and his left so that we saw the whiteness of his cheeks, then turned away as AbuRimthah (meaning himself) had done.
The man who has been present with him at the first takbir in the prayer then got up to pray another prayer, whereupon Umar leaped up and, seizing him by the shoulders, shook him and said: Sit down, for the People of the Book perished for no other reason than that there was no interval between their prayers.
The Prophet (peace_be_upon_him) raised his eyes and said: Allah has made you say what is right, son of al-Khattab.