سونا اور ریشم عورتوں کے لئے حلال اور مردوں کے لئے حرام ہے
راوی:
وعن أبي موسى الأشعري أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : " أحل الذهب والحرير للإناث من أمتي وحرم على ذكورها " . رواه الترمذي والنسائي وقال الترمذي : هذا صحيح
اور حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ میری امت کی عورتوں کے لئے سونا اور ریشم حلال کیا گیا ہے اور امت کے مردوں پر حرام کیا گیا ہے (ترمذی، نسائی ) اور ترمذی نے کہا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔
تشریح
" مرد" کے لفظ میں بچے (لڑکے ) بھی داخل ہیں لیکن بچے چونکہ مکلف نہیں ہیں اس لئے ان کے حق میں ان چیزوں کی حرمت کا تعلق پہنانے والوں سے ہو گا کہ اگر کوئی بچہ ریشم یا سونے، کا زیور پہنے گا تو اس کا گناہ اس کے پہنانے والے پر ہو گا ۔ نیز سونے سے مراد سونے کے زیورات " ہیں ورنہ سونے چاندی کے برتن کا استعمال جس طرح مردوں کے لئے حرام ہے اسی طرح عورتوں کے لئے بھی حرام ہے، اسی طرح چاندی کے زیورات کا حلال ہونا بھی صرف عورتوں کے ساتھ مخصوص ہے علاوہ اس مقدار کے جو مردوں کے لئے بھی حلال ہے جیسے انگوٹھی وغیرہ ۔