سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1007

سجدہ سہو کا بیان

راوی: مسدد , بشر , ابن مفضل , سلمہ , ابن علقمہ , محمد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَمَّادٍ کُلِّهِ إِلَی آخِرِ قَوْلِهِ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ قُلْتُ فَالتَّشَهُّدُ قَالَ لَمْ أَسْمَعْ فِي التَّشَهُّدِ وَأَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يَتَشَهَّدَ وَلَمْ يَذْکُرْ کَانَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ وَلَا ذَکَرَ فَأَوْمَئُوا وَلَا ذَکَرَ الْغَضَبَ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ عَنْ أَيُّوبَ أَتَمُّ

مسدد، بشر، ابن مفضل، سلمہ، ابن علقمہ، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو نماز پڑھائی (سلمہ بن علقمہ نے) حماد کی حدیث کا پورا مضمون بیان کیا ہے بشمول، محمد بن سیرین کے اس قول کے کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ عمران حصین نے اپنی حدیث میں کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا (سلمہ) کہتے ہیں کہ میں نے (محمد بن سیرین سے) پوچھا کہ تشہد (یعنی حدیث میں اس کے متعلق کیا مذکور ہے) کہا کہ میں نے تشہد کے بارے میں ( ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے) کچھ نہیں سنا البتہ میرے نزدیک یہ بات پسندیدہ ہے کہ تشہد پڑھا جائے اور اس حدیث میں (یسمیہ ذوالیدین) کا ذکر نہیں ہے اور نہ اشارہ سے جواب دینے کا اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غصہ کے متعلق کچھ مذکور ہے اور حماد کی حدیث سے زیادہ مکمل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں