سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1020

جب چار کے بجائے پانچ رکعت پڑھ لے تو کیا کرنا چاہیے؟

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , ابن سعد بن ابی حبیب , سوید بن قیس , معاویہ بن خدیج

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی يَوْمًا فَسَلَّمَ وَقَدْ بَقِيَتْ مِنْ الصَّلَاةِ رَکْعَةٌ فَأَدْرَکَهُ رَجُلٌ فَقَالَ نَسِيتَ مِنْ الصَّلَاةِ رَکْعَةً فَرَجَعَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی لِلنَّاسِ رَکْعَةً فَأَخْبَرْتُ بِذَلِکَ النَّاسَ فَقَالُوا لِي أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ قُلْتُ لَا إِلَّا أَنْ أَرَاهُ فَمَرَّ بِي فَقُلْتُ هَذَا هُوَ فَقَالُوا هَذَا طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ

قتیبہ بن سعید، لیث، ابن سعد بن ابی حبیب، سوید بن قیس، حضرت معاویہ بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھ کر سلام پھیر دیا اس حال میں کہ نماز کی ایک رکعت باقی رہ گئی تھی پس ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جا کر کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں ایک رکعت بھول گئے ہیں (یہ جان کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں واپس تشریف لائے اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم کیا پس انہوں نے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو ایک رکعت پڑھائی (حضرت معاویہ بن خدیج کہتے ہیں کہ اس واقعہ کے بعد) میں نے لوگوں سے یہ قصہ بیان کیا تو لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم اس شخص کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا نہیں! ہاں اگر دیکھ لوں تو پہچان لوں گا۔ تبھی وہ شخص میرے قریب سے گزرا میں نے کہا یہ ہے وہ شخص لوگ بولے یہ طلحہ بن عبیداللہ ہیں۔

Narrated Mu'awiyah ibn Khudayj:
One day the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prayed and gave the salutation while a rak'ah of the prayer remained to be offered. A man went to him and said: You forgot to offer one rak'ah of prayer. Then he returned and entered the mosque and ordered Bilal (to utter the Iqamah). He uttered the Iqamah for prayer. He then led the people in one rak'ah of prayer. I stated it to the people. They asked me: Do you know who he was? I said: No, but I can recognise him if I see him. Then the man passed by me, I said: It is he. The people said: This is Talhah ibn Ubaydullah.

یہ حدیث شیئر کریں