(اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے) کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ و سلم ) آپ کے اختیار میں کچھ نہیں ہے اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے چاہے تو ان کو معاف کرے، چاہے تو ان کو عذاب میں مبتلا رکھے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔
راوی: حمید اور ثابت بنانی انس
قَالَ حُمَيْدٌ وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ شُجَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ كَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ شَجُّوا نَبِيَّهُمْ فَنَزَلَتْ لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ
حمید اور ثابت بنانی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ احد کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں زخم آیا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بھلا اس قوم کو کیا ترقی و فلاح حاصل ہوسکتی ہے جس نے اپنے پیغمبر کو زخمی کردیا چنانچہ اس وقت مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی۔