صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1294

(اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے) کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ و سلم ) آپ کے اختیار میں کچھ نہیں ہے اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے چاہے تو ان کو معاف کرے، چاہے تو ان کو عذاب میں مبتلا رکھے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔

راوی: یحیی بن عبداللہ سلمی , عبداللہ بن مبارک , معمر بن ارشد زہری , سالم بن عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ السُّلَمِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ مِنْ الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ مِنْ الْفَجْرِ يَقُولُ اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا وَفُلَانًا بَعْدَ مَا يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ إِلَی قَوْلِهِ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ وَعَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو عَلَی صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ وَسُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو وَالْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ فَنَزَلَتْ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ إِلَی قَوْلِهِ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ

یحیی بن عبداللہ سلمی، عبداللہ بن مبارک، معمر بن ارشد زہری، حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میرے والد حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے تھے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں اخیر رکعت کے رکوع سے سر اٹھاتے تو اس طرح دعا فرماتے تھے کہ اے اللہ فلاں فلاں اور فلاں پر لعنت بھیج، دعا آپ (سمع اللہ لمن حمدہ ربنا لک الحمد) کہنے کے بعد کرتے تھے اس وقت یہ آیت ( لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ)3۔ آل عمران : 128) آخر تک نازل ہوئی اور عبداللہ بن مبارک نے اسی اسناد سے حنظلہ بن ابی سفیان سے روایت کی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سالم بن عبداللہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم احد کے دن زخمی ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صفوان بن امیہ سہیل بن عمرو اور حارث بن ہشام بن مغیرہ کے لئے بددعا کرنے لگے اس وقت یہ آیت ( لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ) 3۔ آل عمران : 128) آخر تک نازل ہوئی۔

Narrated Salim's father:
That he heard Allah's Apostle, when raising his head from bowing of the first Rak'a of the morning prayer, saying, "O Allah! Curse so-and-so and so-and-so" after he had said, "Allah hears him who sends his praises to Him. Our Lord, all the Praises are for you!" So Allah revealed:– "Not for you (O Muhammad! )……(till the end of Verse) they are indeed wrong-doers." (3.128) Salim bin 'Abdullah said' "Allah's Apostle used to invoke evil upon Safwan bin Umaiya, Suhail bin 'Amr and Al-Harith bin Hisham. So the Verse was revealed:– "Not for you (O Muhammad!)……(till the end of Verse) For they are indeed wrong-doers." (3.128)

یہ حدیث شیئر کریں