نکاح کا اعلان کرنا
راوی: حمید بن مسعدہ , بصری , بشر بن مفضل , خالد بن ذکوان , ربیع بنت معوذ بن عفراء
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَکْوَانَ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ عَلَيَّ غَدَاةَ بُنِيَ بِي فَجَلَسَ عَلَی فِرَاشِي کَمَجْلِسِکَ مِنِّي وَجُوَيْرِيَاتٌ لَنَا يَضْرِبْنَ بِدُفُوفِهِنَّ وَيَنْدُبْنَ مَنْ قُتِلَ مِنْ آبَائِي يَوْمَ بَدْرٍ إِلَی أَنْ قَالَتْ إِحْدَاهُنَّ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْکُتِي عَنْ هَذِهِ وَقُولِي الَّذِي کُنْتِ تَقُولِينَ قَبْلَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
حمید بن مسعدہ، بصری، بشر بن مفضل، خالد بن ذکوان، حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سہاگ کے بعد صبح میرے ہاں تشریف لائے اور بستر پر بیٹھے جہاں (خالد بن ذکوان) تم بیٹھے ہو ہماری لونڈیاں دف بجاتی اور ہمارے آباؤ اجداد میں سے جو لوگ جنگ بدر میں شہید ہوگئے تھے ان کے متعلق مرثیہ گارہی تھی یہاں تک کہ ان میں سے ایک نے یہ شعر پڑھا َفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ (اور ہمارے درمیان ایسا نبی ہے جو کل کی باتیں جانتا ہے) آپ نے فرمایا کہ خاموش ہو جاؤ اور اس طرح کے اشعار نہ پڑھو بلکہ جس طرح پہلے پڑھ رہی تھیں اسی طرح پڑھو اور یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidah Rubbayyi bint Mu’awwiz ibn Afra (RA)narrated: Allah’s Messenger (SAW) came to me on the morning after my nuptuals. He sat down on my bed just as you are now sitting with me while our female slaves were playing the daff and recited eulogies about our ancestors who were martyred at Badr till one of them recited:
And among us is the Prophet (SAW) who knows about the monow.
So, he said to her, “Observe silence from that, but say that which you had been saying before this”.
[Ahmed 27089, Bukhari 4001, Abu Dawud 4922, Ibn e Majah 1897]