صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1299

یوم احد میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسم کے زخمی ہونے کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , یعقوب بن عبدالرحمن , ابوحازم , سلمہ بن دینار , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ وَهُوَ يُسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مَنْ كَانَ يَغْسِلُ جُرْحَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ كَانَ يَسْكُبُ الْمَاءَ وَبِمَا دُووِيَ قَالَ كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَغْسِلُهُ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَسْكُبُ الْمَاءَ بِالْمِجَنِّ فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ أَنَّ الْمَاءَ لَا يَزِيدُ الدَّمَ إِلَّا كَثْرَةً أَخَذَتْ قِطْعَةً مِنْ حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا وَأَلْصَقَتْهَا فَاسْتَمْسَكَ الدَّمُ وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ يَوْمَئِذٍ وَجُرِحَ وَجْهُهُ وَكُسِرَتْ الْبَيْضَةُ عَلَى رَأْسِهِ

قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم ، سلمہ بن دینار، سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان سے کسی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کا حال پوچھا، سہل بن سعد نے کہا : اللہ کی قسم! میں جانتا ہوں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زخم کون (دھو رہا تھا) اور کون پانی ڈال رہا تھا اور کون سی دوا لگائی گئی ہوا یہ کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کا زخم دھو رہی تھیں اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ڈھال سے پانی ڈال رہے تھے جب حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے دیکھا کہ خون کسی طرح بند نہیں ہوتا ہے تو انہوں نے بوریئے کا ایک ٹکڑا جلا کر اس کی راکھ زخم میں بھر دی خون بند ہوگیا یہی دن تھا کہ جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت شہید ہوئے اور چہرہ مبارک زخمی کیا گیا اور خود کو پتھر مار کر سر پر توڑا گیا۔

Narrated Abu Hazim:
That he heard Sahl bin Sad being asked about the wounds of Allah's Apostle saying, "By Allah, I know who washed the wounds of Allah's Apostle and who poured water (for washing them), and with what he was treated." Sahl added, "Fatima, the daughter of Allah's Apostle used to wash the wounds, and 'Ali bin Abi Talib used to pour water from a shield. When Fatima saw that the water aggravated the bleeding, she took a piece of a mat, burnt it, and inserted its ashes into the wound so that the blood was congealed (and bleeding stopped). His canine tooth got broken on that day, and face was wounded, and his helmet was broken on his head."

یہ حدیث شیئر کریں