اہل شرک کے لئے دعا مانگنے کی ممانعت سے متعلق
راوی: اسحق بن منصور , عبدالرحمن , سفیان , ابواسحق , ابوخلیل , علی
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا يَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْهِ وَهُمَا مُشْرِکَانِ فَقُلْتُ أَتَسْتَغْفِرُ لَهُمَا وَهُمَا مُشْرِکَانِ فَقَالَ أَوَ لَمْ يَسْتَغْفِرْ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَنَزَلَتْ وَمَا کَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَنْ مَوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، سفیان، ابواسحاق ، ابوخلیل، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک شخص کو سنا وہ آدمی دعا مانگا کرتا تھا اپنے والدین کیلئے جو مشرک تھے۔ میں نے اس سے پوچھا کیا تم ان دونوں کے لئے استغفار کرتے ہو حالانکہ وہ مشرک تھے تو اس نے کہا کیا ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد کے واسطے دعا نہیں مانگی ہے یعنی آذر کے واسطے حالانکہ وہ مشرک تھا۔ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد کے واسطے جو دعا مانگی تھی وہ ایک وعدہ کی وجہ سے تھی (جو کہ ابراہیم علیہ السلام نے کیا تھا اس وجہ سے کہا تھا میں تمہارے واسطے دعا مانگوں گا جس وقت ان کا علم ہوا کہ وہ اللہ کا دشمن تھا تو وہ اس سے بیزار اور علیحدہ ہوگئے۔)
It was narrated that ‘Alqamah bin Abi ‘Alqamah, from his mother, that she heard ‘Aishah say: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم got up one night and got dressed, then he went out. I told my slave girl Barirah to follow him, so she followed him until he came to Al Baqi’. Then he stood near it for as long as Allah willed that he should stand, then he left. BarIrah came back before he did and told me, but I did not mention anything until morning came, then I mentioned that to him. He said: ‘I was sent to the people of Al-Baql’ to pray for them.” (Hasan)