اگر دو ولی دو مختلف جگہ نکاح کردیں تو کیا کیا جائے
راوی: علی بن حجر , ولید بن مسلم , زہیر بن محمد , عبداللہ بن محمد بن عقیل , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا عَبْدٍ تَزَوَّجَ بِغَيْرِ إِذْنِ سَيِّدِهِ فَهُوَ عَاهِرٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يَصِحُّ وَالصَّحِيحُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ جَابِرٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ نِکَاحَ الْعَبْدِ بِغَيْرِ إِذْنِ سَيِّدِهِ لَا يَجُوزُ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَغَيْرِهِمَا بِلَا اخْتِلَافٍ
علی بن حجر، ولید بن مسلم، زہیر بن محمد، عبداللہ بن محمد بن عقیل، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی غلام اپنے مالک کی اجازت کے بغیر نکاح کرے تو وہ زانی ہے اس باب میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حدیث جابر حسن ہے بعض راوی یہ حدیث عبداللہ بن محمد بن عقیل سے اور وہ ابن عمر سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں لیکن یہ صحیح نہیں، صحیح یہی ہے کہ عبداللہ بن محمد بن عقیل حضرت جابر سے روایت کرتے ہیں صحابہ کرام اور تابعین کا اسی پر عمل ہے کہ مالک کی اجازت کے بغیر غلام کا نکاح جائز نہیں۔ امام احمد، اسحاق، اور دوسرے حضرات کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that the Prophet (SAW)said, “Any slave who marries without his master’s permission is an adulterer”.
[Ahmed 14216, Abu Dawud 2078]