جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 1117

(آزاد کردہ لونڈی سے) نکاح فضیلت

راوی: ہناد , علی بن مسہر , فضل بن یزید , شعبی , ابی بردہ , ابی موسیٰ ابوہریرہ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ عَبْدٌ أَدَّی حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ فَذَاکَ يُؤْتَی أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ وَرَجُلٌ کَانَتْ عِنْدَهُ جَارِيَةٌ وَضِيئَةٌ فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا ثُمَّ أَعْتَقَهَا ثُمَّ تَزَوَّجَهَا يَبْتَغِي بِذَلِکَ وَجْهَ اللَّهِ فَذَلِکَ يُؤْتَی أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ وَرَجُلٌ آمَنَ بِالْکِتَابِ الْأَوَّلِ ثُمَّ جَائَ الْکِتَابُ الْآخَرُ فَآمَنَ بِهِ فَذَلِکَ يُؤْتَی أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ

ہناد، علی بن مسہر، فضل بن یزید، شعبی، ابی بردہ، ابی موسیٰ حضرت ابوہریرہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین آدمیوں کو دوہرا ثواب دیا جائے گا، وہ غلام جس نے اللہ تعالیٰ اور اپنے مالک کا حق ادا کیا اسے دوگنا اجر ملے گا۔ ایسا شخص جس کی ملکیت میں خوبصورت لونڈی ہو وہ اس کی اچھی تربیت کرے پھر اسے آزاد کرکے محض اللہ کی خوشنودی کے لئے نکاح کرے تو اسے بھی دوگنا ثواب ملے گا اور تیسرا وہ شخص جو پہلی کتاب پر بھی ایمان لایا اور پھر دوسری کتاب نازل ہوئی تو اس پر بھی ایمان لایا اس کے لئے بھی دوگنا ثواب ہے۔

Abu Burdah ibn Abu Musa reported on his father’s authority that Allahs Messenger (SAW) said, “Three people will be given their reward twice. A slave who gives the right of Allah and the right of his master – so, he will be given his reward two times. And a man who has a female slave (who is) beautiful and he teaches her manners after which he emancipates her and marries her seeking thereby Allah’s pleasure – so, he will get his reward twofold. And, a man who believed in an earlier Scripture (Torah, Zabur, Injeel) and then comes to him the other Book (the Qur’an), so he believes in it (too) – so, he is given his reward two times”.

[Ahmed 19732, Bukhari 97, Muslim 154, Nisai 3344, Ibn e Majah 1956]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں