سبتی کے علاوہ دوسری قسم کے جوتوں کی اجازت
راوی: محمد بن عبداللہ بن مبارک و ابراہیم بن یعقوب بن اسحق , یونس بن محمد , شیبان , قتادہ , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ قَالَا حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ شَيْبَانَ عَنْ قَتَادَةَ أَنْبَأَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَتَوَلَّی عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ قَالَ فَيَأْتِيهِ مَلَکَانِ فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولَانِ لَهُ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَقْعَدِکَ مِنْ النَّارِ قَدْ أَبْدَلَکَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا
محمد بن عبداللہ بن مبارک و ابراہیم بن یعقوب بن اسحاق ، یونس بن محمد، شیبان، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت بندہ اپنی قبر میں دفن کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی واپس آتے ہیں تو وہ ان کے جوتے کی آواز سنتا ہے۔ پھر دو فرشتے (منکر نکیر) اس شخص کے نزدیک آتے ہیں اس کو بٹھلاتے ہیں اور اس سے سوال کرتے ہیں کہ تو اس شخص (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں کیا کہا کرتا تھا؟ تو وہ مومن کہتا ہے کہ میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے بھیجے ہوئے ہیں پھر اسے کہا جاتا ہے کہ دیکھو تم اپنا ٹھکانہ دوزخ میں دیکھو۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کے عوض جنت میں تجھ کو ٹھکانہ دیا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر وہ مومن دونوں ٹھکانے دیکھتا ہے۔
‘Abdullah bin Yasar said: “I was sitting with Sulaiman bin Sard and Khalid bin ‘Urfutah, and they said that a man had died as a result of abdominal illness. They wanted to attend his funeral, and one of them said to the other: ‘Didn’t the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: Whoever is killed by an abdominal illness, he will not be punished in his grave? The other said: ‘Yes.” (Sahih).