جنگ خندق کا بیان اسے احزاب بھی کہتے موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں یہ لڑائی شوال 4 ھ میں واقع ہوئی تھی۔
راوی: عبداللہ بن محمد , معاویہ بن عمرو , ابواسحق , حمید الطویل , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ حُمَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْخَنْدَقِ فَإِذَا الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ فَلَمْ يَکُنْ لَهُمْ عَبِيدٌ يَعْمَلُونَ ذَلِکَ لَهُمْ فَلَمَّا رَأَی مَا بِهِمْ مِنْ النَّصَبِ وَالْجُوعِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنَّ الْعَيْشَ عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ فَقَالُوا مُجِيبِينَ لَهُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا
عبداللہ بن محمد، معاویہ بن عمرو، ابواسحاق ، حمید الطویل، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے تھے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب خندق کی طرف تشریف لے گئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ مہاجرین و انصار سردی میں خندق کھود رہے ہیں ان کے پاس یہ کام لینے کے لئے غلام بھی نہیں تھے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کی تکلیف اور بھوک کو دیکھ کر فرمانے لگے کہ اے اللہ! عیش تو آخرت ہی کا بہتر ہے تو مہاجرین وانصار کو بخش دے مسلمانوں نے یہ سن کر جواب دیا کہ ہم تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر چکے ہیں جب تک جان جسم میں ہے جہاد کرتے رہیں گے۔
Narrated Anas:
Allah's Apostle went out towards the Khandaq (i.e. Trench) and saw the Emigrants and the Ansar digging the trench in the cold morning. They had no slaves to do that (work) for them. When the Prophet saw their hardship and hunger, he said, 'O Allah! The real life is the life of the Hereafter, so please forgive Ansar and the Emigrants." They said in reply to him, "We are those who have given the Pledge of allegiances to Muhammad for to observe Jihad as long as we live."