سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 2061

قبر کے میت کو دبانے سے متعلق

راوی: اسحق بن ابراہیم , عمروبن محمدعنقزی , ابن ادریس , عبیداللہ , نافع , عبداللہ ابن عمر

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذَا الَّذِي تَحَرَّکَ لَهُ الْعَرْشُ وَفُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ السَّمَائِ وَشَهِدَهُ سَبْعُونَ أَلْفًا مِنْ الْمَلَائِکَةِ لَقَدْ ضُمَّ ضَمَّةً ثُمَّ فُرِّجَ عَنْهُ عَذَابُ الْقَبْرِ

اسحاق بن ابراہیم، عمروبن محمدعنقزی، ابن ادریس ، عبیداللہ، نافع، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (حضرت سعد بن معاذ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کے حق میں یہ وہ شخص ہے کہ جس کے مرنے سے عرش الٰہی ہل گیا اور آسمان کے دروازے کھل گئے اور اس کے جنازہ میں ستر ہزار فرشتے حاضر ہوئے لیکن اس کی قبر نے ایک مرتبہ اس کو دبایا اس کے بعد پھر وہ عذاب ختم ہوگیا۔

It was narrated from Al Bara’ bin ‘Azib that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafterj This was revealed concerning the torment in the grave. It will be said to him (the deceased): ‘Who is your Lord?’ And he will say: ‘My Lord is Allah and my Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم is Muhammad ‘ That is what is (the meaning of) His saying: Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafter.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں