صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1327

جنگ خندق کا بیان اسے احزاب بھی کہتے موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں یہ لڑائی شوال 4 ھ میں واقع ہوئی تھی۔

راوی: مسلم بن ابراہیم , شعبہ , ابواسحاق , براء بن عازب

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْقُلُ التُّرَابَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَتَّی أَغْمَرَ بَطْنَهُ أَوْ اغْبَرَّ بَطْنُهُ يَقُولُ وَاللَّهِ لَوْلَا اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَأَنْزِلَنْ سَکِينَةً عَلَيْنَا وَثَبِّتْ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا إِنَّ الْأُلَی قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا وَرَفَعَ بِهَا صَوْتَهُ أَبَيْنَا أَبَيْنَا

مسلم بن ابراہیم، شعبہ، ابواسحاق، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خندق کے دن بذات خود مٹی اٹھا رہے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شکم مبارک کو مٹی نے چھپا لیا تھا یا گرد آلود ہوگیا تھا اور آپ یہ اشعار پڑھ رہے تھے۔ تو اگر ہدایت نہ کرتا تو کہاں ملتی جنت۔ نہ پڑھتے ہم نمازیں اور نہ دیتے ہم زکوۃ۔ اب اتار ہم پر تسلی اے شہ و عالی صفات۔ پاؤں جما دے ہمارے دے لڑائی میں ثبات۔ بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سے چڑھ آئے ہیں۔ جب پکاریں وہ ہمیں سنتے نہیں ہم ان کی بات۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس آخری مصرعہ کو بلند آواز سے ادا فرما رہے تھے۔

Narrated Al-Bara:
The Prophet was carrying earth on the day of Al-Khandaq till his abdomen was fully covered with dust, and he was saying, "By Allah, without Allah we would not have been guided, neither would we have given in charity, nor would we have prayed. So (O Allah), please send Sakina (i.e. calmness) upon us, and make our feet firm if we meet the enemy as the enemy have rebelled against us, and if they intended affliction, (i.e. want to frighten us and fight against us then we would not flee but withstand them)." The Prophet used to raise his voice saying, "Abaina! Abaina! (i.e. would not, we would not)."

یہ حدیث شیئر کریں