تنگ دست کو مہلت دینے اور امیروغریب سے قرض کی وصولی میں درگزر کرنے کی فضلیت کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , عبدالملک بن عمیر , ربعی بن حراش , حذیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ فَدَخَلَ الْجَنَّةَ فَقِيلَ لَهُ مَا کُنْتَ تَعْمَلُ قَالَ فَإِمَّا ذَکَرَ وَإِمَّا ذُکِّرَ فَقَالَ إِنِّي کُنْتُ أُبَايِعُ النَّاسَ فَکُنْتُ أُنْظِرُ الْمُعْسِرَ وَأَتَجَوَّزُ فِي السِّکَّةِ أَوْ فِي النَّقْدِ فَغُفِرَ لَهُ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، ربعی بن حراش، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی مر گیا اور جنت میں داخل ہوا تو اسے کہا گیا تو کیا عمل کیا کرتا تھا اسے یاد آیا یا یاد کرایا گیا تو اس نے کہا میں لوگوں کو مال فروخت کرتا تھا اور میں تنگ دست کو مہلت دیتا اور سکوں کے پر کھنے یا نقد میں درگزر کرتا تھا تو اس کی مغفرت کر دی گئی حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے بھی یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔
Hudhaifa (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: A person died and he entered Paradise. It was said to him What (act) did you do? (Either he recalled it himself or he was made to recall), he said I used to enter into transactions with people and I gave respite to the insolvent and did not show any strictness in case of accepting a coin or demanding cash payment. (For these acts of his) he was granted pardon. Abu Mas'ud said: I heard this from Allah's Messenger (may peace be upon him).