سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 2082

اہل ایمان کی روحوں سے متعلق احادیث

راوی: محمد بن آدم , عبدة , ہشام , عبداللہ ابن عمر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ عَلَی قَلِيبِ بَدْرٍ فَقَالَ هَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا قَالَ إِنَّهُمْ لَيَسْمَعُونَ الْآنَ مَا أَقُولُ لَهُمْ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ وَهِلَ ابْنُ عُمَرَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُمْ الْآنَ يَعْلَمُونَ أَنَّ الَّذِي کُنْتُ أَقُولُ لَهُمْ هُوَ الْحَقُّ ثُمَّ قَرَأَتْ قَوْلَهُ إِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَی حَتَّی قَرَأَتْ الْآيَةَ

محمد بن آدم، عبدة، ہشام، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بدر کے کنویں پر کھڑے ہوئے اور فرمایا تم نے وہ سچ اور واقعہ کے مطابق حاصل کیا کہ جس کا تمہارے پروردگار نے وعدہ فرمایا تھا فرمایا کہ یہ اس وقت سنتے ہیں جو میں کہتا ہوں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس کا تذکرہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عبداللہ ابن عمر کو بھول ہو گئی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طریقہ سے فرمایا تھا وہ اب واقف ہیں کہ جو میں نے ان سے بیان کیا تھا وہ سچ تھا پھر اس آیت کریمہ إِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَی کی تلاوت فرمائی آخرتک۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah, the Mighty and Sublime, says: ‘The son of Adam denied Me and he had no right to do so. And the son of Adam reviled Me and he had no right to do so. As for his denying Me, it is his saying that I will not resurrect him as I created him in the beginning, but resurrecting him is not more difficult for Me than creating him in the first place. And as for his reviling Me, it is his saying that Allah has taken a son, but I am Allah, the One, the Self- Sufficient Master, I beget not nor was I begotten, and there is none co-equal or comparable unto Me.”(Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں