اس حدیث شریف میں حضرت معمر پر راویوں نے جو اختلاف کیا ہے اس کے متعلق
راوی: محمد بن بشار , محمد , شعبة , عطاء بن سائب , عرفجة
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَرْفَجَةَ قَالَ کُنْتُ فِي بَيْتٍ فِيهِ عُتْبَةُ بْنُ فَرْقَدٍ فَأَرَدْتُ أَنْ أُحَدِّثَ بِحَدِيثٍ وَکَانَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنَّهُ أَوْلَی بِالْحَدِيثِ مِنِّي فَحَدَّثَ الرَّجُلُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي رَمَضَانَ تُفْتَحُ فِيهِ أَبْوَابُ السَّمَائِ وَتُغْلَقُ فِيهِ أَبْوَابُ النَّارِ وَيُصَفَّدُ فِيهِ کُلُّ شَيْطَانٍ مَرِيدٍ وَيُنَادِي مُنَادٍ کُلَّ لَيْلَةٍ يَا طَالِبَ الْخَيْرِ هَلُمَّ وَيَا طَالِبَ الشَّرِّ أَمْسِکْ
محمد بن بشار، محمد، شعبہ، عطاء بن سائب، عرفجة رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ میں ایک مکان میں تھا کہ جس مکان میں حضرت عتبہ بن فرقد موجود تھے تو میں نے ایک حدیث شریف کا ذکر کرنا چاہا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ایک صاحب موجود تھے۔ وہ صحابی حدیث نقل کرنے کا زیادہ حقدار تھے۔ اس نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (رمضان المبارک کے متعلق ) اس میں آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور ہر ایک سرکشی کرنے والا شیطان بند کر دیا جاتا ہے اور ہر ایک رات میں ایک پکارنے والا پکارتا ہے کہ اے نیکی چاہنے والے نیک کام کر اور اے برائی چاہنے والے برائی کم کر۔
It was narrated that ‘Arfajah said: “I was in a house with ‘Utbah bin Farqad, and I wanted to narrate a Hadith, but there was a man from among the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم there, and I felt it was more appropriate for him to narrate the Hadith than I. The man narrated that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said, concerning Ramaclan: ‘In it the gates of heavens are opened and the gates of the Fire are shut, and every devil is fettered. A caller calls out every night: seeker of good, proceed; seeker of evil, desist!” (Hasan)