نرد شیر کھیلنے کی مذمت
راوی:
وعن بريدة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال من لعب بالنردشير فكأنما صبغ يده في لحم خنزير ودمه . رواه مسلم .
اور حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جس شخص نے نرد شیر کے ذریعہ کھیلا اس نے گویا سور کے گوشت اور خون میں اپنا ہاتھ ڈبویا ۔" (رواہ مسلم )
تشریح
" نرد شیر " چوسر کی قسم سے ایک کھیل ہے جس کو فارس (ایران ) کے ایک بادشاہ شاپور ابن بابک نے ایجاد کیا تھا چونکہ سور کا گوشت اور لہو نہ صرف یہ کہ نجس ہوتا ہے بلکہ اس سے زیادہ نفرت بھی ہوتی ہے اس لئے خاص طور پر اس کا ذکر کیا گیا تاکہ لوگ اس کھیل سے نہایت بیزاری برتیں ۔ واضح رہے کہ مطلق نرد کے ذریعہ کھیلنا تمام علماء کے نزدیک حرام ہے خواہ وہ چوسر کی صورت میں ہو تختہ نرد کی صورت میں اور یا کسی اور طرح کا ۔