مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 433

نرد سے کھیلنا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نا فرمانی کرنا ہے

راوی:

وعن أبي موسى الأشعري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من لعب بالنرد فقد عصى الله ورسوله . رواه أحمد وأبو داود . ( حسن )

اور حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے نرد سے کھیلا درحقیقت اس نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ۔" (احمد ، ابوداؤد )

تشریح
" نرد سے کھیلنا اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کے مرادف اس لئے ہے کہ یہ کھیل اگر بازی لگا کر کھیلا جائے تو حقیقۃ جوا ہے اور بغیر بازی لگائے کھیلا جائے تب بھی صورۃ جوا ہی ہو گا اور یہ پہلے بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ مطلق نرد سے کھیلنا حرام ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں