مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 441

کتے اور بلی کا فرق

راوی:

وعن أبي هريرة قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يأتي دار قوم من الأنصار ودونهم دار فشق ذلك عليهم فقالوا يا رسول الله تأتي دار فلان ولا تأتي دارنا . فقال النبي صلى الله عليه وسلم لأن في داركم كلبا . قالوا إن في دارهم سنورا فقال النبي صلى الله عليه وسلم السنور سبع . رواه الدارقطني .

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم انصار میں سے بعض لوگوں کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے، حالانکہ ان کے پڑوس میں اور لوگوں کے بھی گھر تھے (لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں نہیں جاتے تھے ) ان لوگوں پر یہ بات بڑی گراں گزرتی تھی (کہ ہمارے پڑوس میں دوسرے لوگوں کے گھر تشریف لاتے ہیں لیکن ہمارے یہاں نہیں آتے چنانچہ ان لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آپ (صلی اللہ علیہ وسلم ) فلاں کے گھر تو تشریف لاتے ہیں لیکن ہمارے گھر تشریف نہیں لاتے (ہم نے کیا قصور کیا ہے، کہ ہمارا گھر آپ (صلی اللہ علیہ وسلم ) کی تشریف آوری کی سعادت سے محروم ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہارے گھر اس لئے نہیں آتا تمہارے گھروں میں کتے پلے ہوئے ہیں انہوں نے عرض کیا کہ ان کے گھروں میں بلی پلی ہوئی ہے (اور جس طرح کتا درندہ ہے اسی طرح بلی بھی درندہ ہے پھر دونوں میں کے درمیان یہ فرق کیسا ہے؟ ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلی درندہ ہے ۔" (دارقطنی )

یہ حدیث شیئر کریں