جنگ خیبر کا بیان (جو سن ۷ھ میں ہوئی)
راوی: موسیٰ بن اسمٰعیل , عمرو بن یحیی بن سعید , ان کے دادا , ابان بن سعید
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي أَنَّ أَبَانَ بْنَ سَعِيدٍ أَقْبَلَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ وَقَالَ أَبَانُ لِأَبِي هُرَيْرَةَ وَاعَجَبًا لَکَ وَبْرٌ تَدَأْدَأَ مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ يَنْعَی عَلَيَّ امْرَأً أَکْرَمَهُ اللَّهُ بِيَدِي وَمَنَعَهُ أَنْ يُهِينَنِي بِيَدِهِ
موسی بن اسماعیل، عمرو بن یحیی بن سعید، ان کے دادا، ابان بن سعید سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہ یہ ابن قوقل کا قاتل ہے تو ابان نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ تجھ پر تعجب ہے کہ تو ایک اوبلہ ہے جو کوہ ضان سے اتر کر آیا ہے اور ایسے شخص کے مارنے کا مجھ پر عیب لگاتا ہے جسے اللہ نے میرے ہاتھوں (شہادت دے کر) بزرگی دی اور مجھے اس کے ہاتھ سے (حالت کفر میں قتل کرا کے) ذلیل ہونے سے بچا لیا۔
Narrated Said:
Aban bin Said came to the Prophet and greeted him. Abu Huraira said, "O Allah's Apostle! This (Aban) is the murderer of the Ibn Qauqal." (On hearing that), Aban said to Abu Huraira, "How strange your saying is! You, a guinea pig, descending from Qadum Dan, blaming me for (killing) a person whom Allah favored (with martyrdom) with my hand, and whom He forbade to degrade me with his hand.'