صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1459

عمرہ قضاء کا بیان اسے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ایوب , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّه صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْکُمْ وَفْدٌ وَهَنَهُمْ حُمَّی يَثْرِبَ وَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ کُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَائُ عَلَيْهِمْ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَزَادَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَامِهِ الَّذِي اسْتَأْمَنَ قَالَ ارْمُلُوا لِيَرَی الْمُشْرِکُونَ قُوَّتَهُمْ وَالْمُشْرِکُونَ مِنْ قِبَلِ قُعَيْقِعَانَ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے اصحاب جب (مکہ) آئے تو مشرکوں نے (آپس) میں کہا کہ تمہارے پاس وہ جماعت (مسلمان) آرہی ہے جسے یثرب کے بخار نے کمزور کردیا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کو (طواف کے) پہلے تین چکروں میں اکڑ کر چلنے کا حکم دیا اور دونوں رکنوں کے درمیان آہستہ چلنے کا اور تمام چکروں میں اکڑ کر چلنے کا حکم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مسلمانوں پر شفقت اور نرمی کرتے ہوئے نہیں دیا، ابن سلمہ، ایوب، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی روایت میں یہ زیادتی بھی ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صلح کے سال (مکہ) تشریف لائے تو آپ نے (مسلمانوں سے فرمایا) کہ اکڑ کر چلو تاکہ مشرکین مسلمانوں کی قوت دیکھ لیں اور مشرکین کوہ قعیقعان کی جانب سے (کھڑے ہو کر) دیکھا کرتے تھے۔

Narrated Ibn Abbas:
When Allah's Apostle and his companions arrived (at Mecca), the pagans said, "There have come to you a group of people who have been weakened by the fever of Yathrib (i.e. Medina)." So the Prophet ordered his companions to do Ramal (i.e. fast walking) in the first three rounds of Tawaf around the Ka'ba and to walk in between the two corners (i.e. the black stone and the Yemenite corner). The only cause which prevented the Prophet from ordering them to do Ramal in all the rounds of Tawaf, was that he pitied them.

یہ حدیث شیئر کریں