سحری میں تاخیر کی فضیلت
راوی: عمرو بن علی , محمد بن فضیل , ابویعفور , ابراہیم , وصلة بن زفر
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ قَالَ تَسَحَّرْتُ مَعَ حُذَيْفَةَ ثُمَّ خَرَجْنَا إِلَی الْمَسْجِدِ فَصَلَّيْنَا رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّيْنَا
عمرو بن علی، محمد بن فضیل، ابویعفور، ابراہیم، وصلة بن زفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ سحری کھائی پھر ہم لوگ نماز پڑھنے کے واسطے نکلے تو نماز فجر کی سنتیں ادا کیں اس دوران نماز کی تکبیر ہوئی ہم لوگوں نے نماز ادا کی۔
It was narrated that Silah bin Zufar said: “I had Sahur with Iludhaifah, then we went out to the Masjid. We prayed the two Rak’ahs of Fajr, then the Iqamah for prayer was made, and we prayed.” (Sahih)