مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 499

شہد کی فضیلت

راوی:

وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من لعق العسل ثلاث غدوات في كل شهر لم يصبه عظيم البلاء .

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص ہر مہینے میں تین دن صبح کے وقت شہد چاٹ لیا کرے تو وہ کسی بڑی مصیبت میں مبتلا نہیں ہوتا ۔"

تشریح
مطلب یہ ہے کہ شہد کی برکت و خاصیت سے بڑی مصیبت و بلا تک دفع ہو جاتی ہے خواہ وہ کسی سخت بیماری کی صورت میں ہو یا کسی اور صورت میں چہ جائیکہ کوئی چھوٹی مصیبت و بلا ہو۔
سفر السعادۃ کے مصنف نے لکھا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزانہ ایک پیالہ میں شہد کو پانی میں ملا کر گھونٹ گھونٹ نوش فرماتے تھے، علماء نے لکھا ہے کہ شہد کو پانی میں ملا کر پینے سے حفظان صحت وہ نعمت حاصل ہوتی ہے جس کی معرفت کی راہ عارفین ہی جان سکتے ہیں چنانچہ شہد کے جو بیشمار فوائد وخواص ہیں ان کی بناء پر ارباب طب و تحقیق کا یہ فیصلہ ہے کہ شہد بلا شبہ ایک ایسی نعمت الہٰی ہے جس کا کوئی بدل نہیں ہو سکتا، جالینوس کا کہنا ہے کہ خالص طور پر بیماریوں کے لئے شہد بہتر کوئی چیز نہیں ہے ۔ اطباء لکھتے ہیں کہ نہار منہ شہد کو پینا یا چاٹنا بلغم کو چھانٹتا ہے ۔ معدے کو صاف کرتا ہے لزوجت اور فصلات کو دور کرتا ہے، معدے کو اعتدال کے ساتھ گرمی پہنچاتا ہے اور سدوں کو کھولتا ہے ، علاوہ ازیں یہ جلندر ، استرخاء اور ہر قسم کے ریاح کو زائل کرتا ہے ، پیشاب، حیض، اور دودھ کو جاری کرتا ہے مثانہ و گردہ کی پتھری کو توڑتا ہے اور رطوبت ردیہ کو دفع کرتا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں