بلا ضروت سر پر پچھنے لگوانا قوت حافظہ کے لئے نقصان دہ ہے
راوی:
وعن أبي كبشة الأنماري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم احتجم على هامته من الشاة المسمومة قال معمر فاحتجمت أنا من غير سم كذلك في يافوخي فذهب حسن الحفظ عني حتى كنت ألقن فاتحة الكتاب في الصلاة . رواه رزين .
اور حضرت ابوکبشہ انماری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بیماری کے سبب کہ جو بکری کا زہر آلود گوشت کھا لینے کی وجہ سے لاحق ہو گئی تھی اپنے پر سینگی کھنچوائی ۔ (حدیث کے ایک راوی ) معمر کا بیان ہے کہ میں نے کوئی زہر آلود چیز کھائے بغیر اس طرح اپنے سر پر سینگی کھنچوائی، تو میں اپنے حافظہ کی خوبی سے محروم ہو گیا ۔ یہاں تک کہ مجھ کو نماز میں الحمد سیکھنے کی ضرورت پیش آتی تھی !۔'(رزین )
تشریح
اس سے معلوم ہوا کہ کسی علت و سبب کے بغیر کہ جو سر میں سے خون نکلوانے کو ضروری قرار دے ، سر پر سینگی کھنچوانا اور خون نکلوانا قوت حافظہ کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے ۔