کھانے کی برابر برابر بیع کے بیان میں
راوی: ہارون بن معروف , عبداللہ بن وہب , عمرو , ابوطاہر , ابن وہب , عمر بن حارث , بسربن سعید , معمر بن عبداللہ , عمر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ أَنَّ بُسْرَ بْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَهُ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أَرْسَلَ غُلَامَهُ بِصَاعِ قَمْحٍ فَقَالَ بِعْهُ ثُمَّ اشْتَرِ بِهِ شَعِيرًا فَذَهَبَ الْغُلَامُ فَأَخَذَ صَاعًا وَزِيَادَةَ بَعْضِ صَاعٍ فَلَمَّا جَائَ مَعْمَرًا أَخْبَرَهُ بِذَلِکَ فَقَالَ لَهُ مَعْمَرٌ لِمَ فَعَلْتَ ذَلِکَ انْطَلِقْ فَرُدَّهُ وَلَا تَأْخُذَنَّ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ فَإِنِّي کُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الطَّعَامُ بِالطَّعَامِ مِثْلًا بِمِثْلٍ قَالَ وَکَانَ طَعَامُنَا يَوْمَئِذٍ الشَّعِيرَ قِيلَ لَهُ فَإِنَّهُ لَيْسَ بِمِثْلِهِ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُضَارِعَ
ہارون بن معروف، عبداللہ بن وہب، عمرو، ابوطاہر، ابن وہب، عمر بن حارث، بسربن سعید، معمر بن عبد اللہ، حضرت عمر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے غلام کو گندم کا ایک صاع دے کر بھیجا تو اسے کہا اس کو بیچ دینا پھر اس کی قیمت سے جو خرید لینا غلام گیا تو اس نے ایک صاع اور کچھ زیادہ لے لئے اور جب معمر کے پاس آیا تو انہیں اس کی خبر دی معمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے کہا تو نے ایسا کیوں کیا جاؤ اور اسے واپس کر کے آؤ اور برابر سے زیادہ نہ لو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے غلہ غلہ کے بدلے برابر برابر ہو اور ان دنوں میں ہمارا اناج جو تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا گیا کہ یہ اس کی مثل تو نہیں ہے کہا میں ڈرتا ہوں کہ یہ اس کی مثل نہ ہو جائے۔
Ma'mar b. Abdullah reported that he sent his slave with a sa' of wheat and said to him: Sell it, and then buy with it barley. The slave went away and he got a sa' (of barley) and a part of sa' over and above that. When he came to Ma'mar he informed him about that, whereupon Ma'mar said to him: Why did you do that? Go back and return that, and do not accept but weight, for weight, for I used to hear from Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Wheat for wheat and like for like. He (one of the narrators) said: Our food in those days consisted of barley. It was said to him (Ma'mar) that (wheat) is not like that (barley). He replied: I am afraid these may not be similar