صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1588

کھانے کی برابر برابر بیع کے بیان میں

راوی: عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب , سلیمان ابن بلال , عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمان , ابوہریرہ اور ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ وَأَبَا سَعِيدٍ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيَّ فَاسْتَعْمَلَهُ عَلَی خَيْبَرَ فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَکَذَا قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنْ الْجَمْعِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَفْعَلُوا وَلَکِنْ مِثْلًا بِمِثْلٍ أَوْ بِيعُوا هَذَا وَاشْتَرُوا بِثَمَنِهِ مِنْ هَذَا وَکَذَلِکَ الْمِيزَانُ

عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، سلیمان ابن بلال، عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمن ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنی عدی انصاری میں سے ایک شخص کو خیبر کا عامل مقرر فرمایا وہ عمدہ کھجور لے کر حاضر ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے ارشاد فرمایا کیا خیبر کی تمام کھجوریں اسی طرح ہیں اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم ایک صاع دو صاع کے بدلے خریدتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا نہ کرو بلکہ برابر برابر بیچ دو یا اس کی قیمت سے دوسری خرید لو اور اسی طرح تول اور وزن میں بھی برابری کرو۔

Abu Huraira and Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with them) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) deputed a person from Banu 'Adi al-Ansari to collect revenue from Khaibar. He came with a fine quality of dates, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said to him: Are all the dates of Khaibar like this? He said: Allah's Messenger, it is not so. We buy one sa' of (fine quality of dates) for two sa's out of total output (including even the inferior quality of dates), whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Don't do that, but like for like, or sell this (the inferior quality and receive the price) and then buy with the price of that, and that would make up the measure.

یہ حدیث شیئر کریں