حضرت محمد بن ابراہیم پر راویوں کا اختلاف
راوی: احمد بن سعد بن حکم , عمی , نافع بن یزید , ابن ہاد , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ , ابن عبدالرحمن , عائشہ
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ الْحَکَمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ الْهَادِ حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ کَانَتْ إِحْدَانَا تُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَمَا تَقْدِرُ عَلَی أَنْ تَقْضِيَ حَتَّی يَدْخُلَ شَعْبَانُ وَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ فِي شَهْرٍ مَا يَصُومُ فِي شَعْبَانَ کَانَ يَصُومُهُ کُلَّهُ إِلَّا قَلِيلًا بَلْ کَانَ يَصُومُهُ کُلَّهُ
احمد بن سعد بن حکم، عمی، نافع بن یزید، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، ابن عبدالرحمن، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ہم لوگوں میں سے (یعنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے) ماہ رمضان المبارک میں کوئی خاتون روزہ افطار کرتی (یعنی بسبب روزے نہیں رکھتی تھی) پھر اس کو قضا کرنے کی مہلت نہ ملتی یہاں تک کہ ماہ شعبان آجاتا اور جس قدر روزے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ شعبان میں رکھتے اس قدر کسی دوسرے ماہ میں روزے نہ رکھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ شعبان میں اکثر بلکہ پورے ماہ روزے رکھتے تھے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “One of us (women) would miss some fasts in Ramadan and she would not be able to make it up until Sha’ban began, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not fast in any month as he fasted in a’ban; he used to fast all of it, except a little, he used to fast all of it.” (Sahih)