اضافی ادائیگی امام کی صوابدید ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابِنِ عُمَرَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً فِيهَا ابْنُ عُمَرَ فَغَنِمُوا إِبِلًا كَثِيرَةً فَكَانَتْ سِهَامُهُمْ اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا أَوْ أَحَدَ عَشَرَ بَعِيرًا وَنُفِّلُوا بَعِيرًا بَعِيرًا
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہم روانہ کی جس میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے ان لوگوں کو مال غنیمت میں سے بہت سے اونٹ ملے ان میں سے ہر شخص کے حصے میں بارہ یا شاید گیارہ اونٹ آئے ان سب کو ایک ایک اضافی اونٹ دیا گیا۔