کسی چیز کی قیمت معینہ مدت تک ادھار کرنا جائز ہے۔
راوی: محمد بن بشار , ابن ابی عدی , ہشام , قتادہ , انس , محمد , معاذ بن ہشام , قتادہ , انس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ ح قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَشَيْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخُبْزِ شَعِيرٍ وَإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ وَلَقَدْ رُهِنَ لَهُ دِرْعٌ عِنْدَ يَهُودِيٍّ بِعِشْرِينَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَخَذَهُ لِأَهْلِهِ وَلَقَدْ سَمِعْتُهُ ذَاتَ يَوْمٍ يَقُولُ مَا أَمْسَی فِي آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعُ تَمْرٍ وَلَا صَاعُ حَبٍّ وَإِنَّ عِنْدَهُ يَوْمَئِذٍ لَتِسْعَ نِسْوَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، ہشام، قتادہ، انس، محمد، معاذ بن ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ کی خدمت میں جو کی روٹی اور باسی چربی پیش کی اس وقت آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس بیس (20) صاع غلے کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی جو آپ نے اپنے گھروالوں کے لئے لیا تھا حضرت انس نے ایک مرتبہ فرمایا کہ شام تک آل محمد کے پاس غلے یا کھجور میں سے ایک صاع بھی باقی نہ رہا، اس وقت آپ کے ہاں نوازواج مطہرات تھیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Abu Qatadah reported from Sayyidina Anas that he went to Allah’s Messenger (SAW) with barely and rancid fat. At that time, the Prophet had pledged his coats of mails with a Jew for twenty sa of provison that he had taken for his family. He had heand him say one day that by evening the family of Muhammad did not preserve a sa’ of dates of a sa’ of grain while he had nine wives then.
[Bukhari 2069, lMuslim 2437, Nisai 4620, Ahmed 12363]