حضرت محمد بن ابراہیم پر راویوں کا اختلاف
راوی: ابواشعث , یزید , ابن زریع , جریری , عبداللہ بن شقیق
أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الضُّحَی قَالَتْ لَا إِلَّا أَنْ يَجِيئَ مِنْ مَغِيبِهِ قُلْتُ هَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ صَوْمٌ مَعْلُومٌ سِوَی رَمَضَانَ قَالَتْ وَاللَّهِ إِنْ صَامَ شَهْرًا مَعْلُومًا سِوَی رَمَضَانَ حَتَّی مَضَی لِوَجْهِهِ وَلَا أَفْطَرَ حَتَّی يَصُومَ مِنْهُ
ابواشعث، یزید، ابن زریع، جریری، عبداللہ بن شقیق سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے عرض کیا کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز چاشت پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں۔ لیکن جس وقت سفر سے واپس تشریف لاتے۔ میں نے عرض کیا کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کوئی روزہ مقرر ہوتا تھا علاوہ رمضان المبارک کے؟ انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی مقررہ مہینہ کے روزے نہیں رکھے علاوہ رمضان المبارک کے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ افطار فرمایا کسی ماہ میں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر ایک مہینہ میں روزہ رکھا۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Shaqiq said: “I said to ‘Aishah: ‘Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offer Duha prayer?’ She said: ‘No, unless he was returning from a journey.’ I said: ‘Was the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم known to observe any fast regularly apart from Ramadan?’ She said: ‘By Allah, he did not observe any fast regularly apart from Ramadan until he passed away, and he did not break his fast for a whole month, rather he would fast some of it (each month).” (Sahih)