مال غنیمت کو استعمال کرنے یا اس میں سے کوئی کپڑا پہننے کی ممانعت
راوی:
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ هُوَ ابْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي مَرْزُوقٍ مَوْلًى لِتُجِيبَ قَالَ حَدَّثَنِي حَنَشٌ الصَّنْعَانِيُّ قَالَ غَزَوْنَا الْمَغْرِبَ وَعَلَيْنَا رُوَيْفِعُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ فَافْتَتَحْنَا قَرْيَةً يُقَالُ لَهَا جَرْبَةُ فَقَامَ فِينَا رُوَيْفِعُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ خَطِيبًا فَقَالَ إِنِّي لَا أَقُومُ فِيكُمْ إِلَّا مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا يَوْمَ خَيْبَرَ حِينَ افْتَتَحْنَاهَا مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَرْكَبَنَّ دَابَّةً مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ حَتَّى إِذَا أَجْحَفَهَا أَوْ قَالَ أَعْجَفَهَا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَنَا أَشُكُّ فِيهِ رَدَّهَا وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَلْبَسْ ثَوْبًا مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ حَتَّى إِذَا أَخْلَقَهُ رَدَّهُ فِيهِ
حضرت حنش صنعانی بیان کرتے ہیں ہم مراکش میں ایک جنگ میں شریک ہوئے حضرت رویفع بن ثابت انصاری ہمارے امیر تھے ہم نے گاؤں فتح کرلیا جس کا نام جربہ تھا حضرت رویفع ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا میں یہاں یہی باتیں بیان کروں گا جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی ہیں جو آپ نے غزوہ خیبر کی فتح کے موقع پر ہمیں ارشاد فرمائی تھیں آپ نے فرمایا تھا جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کسی جانور پر سوار نہ ہو کہ جب وہ جانور بیکار ہوجائے تو اسے (بیت المال کو) واپس کردے۔ جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ مال غنیمت میں سے کوئی کپڑا نہ پہنے کہ جب وہ پرانا ہوجائے تو اسے واپس کردے۔